بدھ, مئی 7, 2025

ایک بار پھر ملاقات ناکام — علیمہ خان اور ساتھیوں کو عمران خان سے ملنے کی اجازت نہ ملی

راولپنڈی — پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے آنے والے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں کو پولیس نے ملاقات کی اجازت نہ دی، جس پر علیمہ خان اور دیگر اہل خانہ نے شدید احتجاج کیا۔

ذرائع کے مطابق آج عمران خان سے ملاقاتوں کا مقررہ دن تھا، تاہم جیل کے اطراف میں سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے پولیس نے آنے والے تمام رہنماؤں اور اہل خانہ کو مختلف مقامات پر روک دیا۔ عمران خان کی بہن علیمہ خان اور دیگر دو بہنوں کو داہگل ناکے پر روکا گیا، جس پر انہوں نے موقع پر ہی دھرنا دے دیا اور ملاقات کی اجازت نہ ملنے تک وہاں سے جانے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ملاقات ممکن ہوگی، مگر آج بھی وعدہ خلافی کی گئی۔

اسی دوران، قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کو گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے حکومت پر شدید تنقید کی اور مہنگائی، روپے کی گرتی قدر اور بلوچستان کی صورتحال پر سخت سوالات اٹھائے۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف حکومت نے عوام سے جھوٹ بولا اور اب ملاقاتوں پر غیرقانونی قدغن لگا کر آمرانہ طرزِ عمل اختیار کر لیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل بھی ملاقات کی غرض سے جیل جا رہی تھیں مگر پولیس نے انہیں داہگل پر ہی روک لیا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکومت کو عمران خان سے اتنا خوف ہے کہ پرامن ملاقات تک برداشت نہیں ہو رہی۔

ادھر صاحبزادہ حامد رضا اور نیاز اللہ نیازی کو بھی ملاقات کی اجازت نہ دی گئی۔ حامد رضا نے کہا کہ یہ طرز عمل نہ صرف جمہوری اصولوں کے خلاف ہے بلکہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت سیاسی انتقام میں اندھی ہو چکی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کے احکامات کے باوجود ملاقات روکنا قابل مذمت ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق یہ رویہ نہ صرف قانونی عملداری پر سوالیہ نشان ہے بلکہ سیاسی درجہ حرارت میں مزید اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب