روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک سمجھتے ہیں کہ ماسکو کبھی نیوکلیئر ہتھیار استعمال نہیں کرے گا، لیکن نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ اگر روس کی سلامتی اور خودمختاری کو خطرہ ہوا تو کسی بھی ہتھیار کا استعمال قابل قبول ہوگا۔
یہ بات انہوں نے غیرملکی صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہی۔
امریکی صحافی کے یوکرین جنگ کے اب تک کے نتائج سے متعلق سوال پر پیوٹن نے کہا کہ روس نے ان لوگوں کے لئے اپنا فرض نبھایا ہے جو فوجی بغاوت اور جنوب مشرقی یوکرین میں جنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔
پیوٹن نے کہا کہ اگر جنگ کو ختم کرنا ہے تو مغربی ممالک کو یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنی ہوگی اور امن عمل میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں صدر پیوٹن نے کہا کہ نیٹو کے ماہرین یوکرین تنازع میں شریک ہیں اور نشانہ بھی بن رہے ہیں۔ روس اپنا دفاع مضبوط کرے گا اور ان علاقوں کو اسلحہ فراہم کرنے پر غور کرے گا جہاں سے یوکرین کو میزائل فراہم کیے جا رہے ہیں۔