اسلام آباد – فرانسیسی ماہرِ سیاسیات کرسٹوف جعفریلو نے ایک حالیہ انٹرویو میں بھارت کی علاقائی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو کمزور سمجھنے کی بھارتی غلطی نہ صرف مہنگی ثابت ہوئی بلکہ اس نے خطے میں طاقت کے توازن کو بھی یکسر بدل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عسکری تیاری، اسٹریٹیجک منصوبہ بندی اور چین کے ساتھ مضبوط تعلقات نے اسے ناقابلِ تسخیر بنا دیا ہے۔ جعفریلو کے مطابق، چین سے حاصل کردہ جدید ہتھیاروں نے حالیہ کشیدگی میں پاکستان کو برتری دلانے میں اہم کردار ادا کیا، اور بھارت کو ہر محاذ پر دفاعی پوزیشن اختیار کرنے پر مجبور کر دیا۔
کرسٹوف جعفریلو نے نشاندہی کی کہ پاکستان کی جوہری صلاحیت اور اس کے پیچھے کھڑے چین جیسے اتحادی نے اسے ایک ناقابلِ نظرانداز طاقت میں تبدیل کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت چاہے سندھ طاس معاہدے کو سیاسی ہتھیار میں بدلنے کی کوشش کرے، لیکن اسے یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے، جس سے براہِ راست ٹکراؤ انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔
انہوں نے بھارتی قیادت پر زور دیا کہ وہ اپنی سوچ کو تبدیل کرے اور حقیقت پسندانہ پالیسی اپنائے۔ ان کے مطابق، پاکستان نے اپنی مؤثر حکمت عملی سے برتری حاصل کر لی ہے اور یہ کامیابی بھارت کی داخلی سیاست پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔
ماہرِ سیاسیات نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نئی دہلی اپنی پرانی حکمتِ عملیوں پر نظرِ ثانی کرے اور پاکستان کی صلاحیتوں کو سنجیدگی سے لینا شروع کرے، کیونکہ موجودہ صورتحال نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان کسی بھی سطح پر پسپا ہونے والا ملک نہیں۔