بدھ, جولائی 23, 2025

آپریشن سندور پر سی ڈی ایس کے بیان نے بھارتی سیاست میں ہلچل مچا دی، اپوزیشن کا پارلیمنٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ

نئی دہلی: بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان کے آپریشن سندور سے متعلق حالیہ بیان نے ملک کی سیاسی فضا کو گرما دیا ہے۔ جنرل چوہان نے سری لنکن میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں اس آپریشن کے دوران ہونے والے نقصانات کو “جنگ کا ایک معمول” قرار دیا، جس پر اپوزیشن جماعتوں، خصوصاً کانگریس نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی قیادت میں اپوزیشن نے مودی حکومت پر قومی سلامتی کے معاملے پر حقائق چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے فوری طور پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو گمراہ کر رہی ہے اور آپریشن سندور سے متعلق مسلسل بیانات میں تضاد پیدا کر رہی ہے۔

کانگریس رہنما منوج کمار نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں مودی حکومت 12 مرتبہ بیانات تبدیل کر چکی ہے، جو اس معاملے کی سنجیدگی کو واضح کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا حالیہ بیان کئی اہم سوالات کو جنم دیتا ہے، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

دوسری جانب کانگریس کے سینئر رہنما پون کھیرا نے کہا کہ سی ڈی ایس نے سنگاپور میں تسلیم کیا کہ بھارت کے کچھ جنگی جہاز پاکستان نے تباہ کیے، جو ایک حساس اور سنگین معاملہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر 1962 کی جنگ کے دوران پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا جا سکتا تھا تو اب ایسا کیوں ممکن نہیں؟

یونین منسٹر گجیندر سنگھ شکھاوت نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام سے سچ کیوں چھپا رہی ہے؟ اپوزیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر واضح موقف اپنائے اور عوام کو بتایا جائے کہ سیز فائر کے لیے کن شرائط پر اتفاق ہوا، خصوصاً امریکا کی طرف سے کیا شرائط عائد کی گئیں۔

آپریشن سندور کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور اس پر سی ڈی ایس کے بیان نے ملک میں سیاسی ہنگامہ برپا کر دیا ہے، اور اپوزیشن اس معاملے کو مزید اجاگر کرنے کے لیے بھرپور حکمت عملی بنا رہی ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب