بھارت کے شمال مشرقی علاقوں میں شدید مون سون بارشوں نے قہر ڈھا دیا ہے، جس کے نتیجے میں مختلف ریاستوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے کم از کم 30 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ گزشتہ دو روز سے جاری طوفانی بارشوں نے معمولات زندگی درہم برہم کر دیے ہیں جبکہ کئی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں میں آسام، اروناچل پردیش، میزورم، میگھالیہ، ناگالینڈ اور تریپورہ شامل ہیں۔ آسام میں 8 افراد، اروناچل پردیش میں 9 جبکہ میزورم میں 5 افراد لینڈ سلائیڈنگ کی نذر ہو گئے۔ مزید ہلاکتیں میگھالیہ میں 6 اور ناگالینڈ و تریپورہ میں دو دو افراد کی رپورٹ کی گئی ہیں۔
شدید بارشوں کے باعث برہم پتر سمیت متعدد دریاؤں میں طغیانی آ گئی، جس کے نتیجے میں دریا کئی علاقوں میں اپنی حدود سے باہر نکل گئے۔ نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ سڑکوں اور پلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکام نے کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے اور تعلیمی ادارے عارضی طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔ دوسری جانب، منی پور میں فوج نے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے سیکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس سے متاثرہ علاقوں میں مزید خطرات لاحق ہونے کا امکان ہے۔ حکام نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔