راولپنڈی – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے خلاف تحقیقات میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں لاہور پولیس کی ایک 12 رکنی خصوصی ٹیم پولی گرافک ٹیسٹ سمیت دیگر سائنسی تحقیقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، اس ٹیم کی قیادت ڈی ایس پی آصف جاوید کر رہے ہیں، جبکہ ٹیم میں انسپکٹر محمد اسلم، انسپکٹر محمد عالم، انسپکٹر محمد ارحم اور پنجاب فرانزک ایجنسی کے ماہر عابد ایوب بھی شامل ہیں۔ ٹیم کا مقصد عمران خان سے 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے اہم معلومات حاصل کرنا اور ان کے بیانات کی سچائی کو جانچنے کے لیے جدید سائنسی طریقے استعمال کرنا ہے۔
جیل ذرائع نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم نہ صرف پولی گرافک ٹیسٹ بلکہ فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ جیسے ٹیکنیکل ٹیسٹ بھی کرے گی، تاکہ ملزم کے ماضی کے بیانات اور شواہد کے ساتھ تقابل ممکن بنایا جا سکے۔ یہ تمام اقدامات انصاف کی فراہمی اور شفاف تفتیشی عمل کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پولیس ٹیم تین بار پولی گرافک ٹیسٹ کے لیے عمران خان سے رجوع کر چکی ہے، تاہم عمران خان نے ہر بار تحریری طور پر ٹیسٹ کرانے سے انکار کیا۔ تازہ پیش رفت اس انکار کے بعد حکومتی اداروں کی سنجیدہ کوشش کا مظہر ہے تاکہ تمام قانونی تقاضے مکمل کیے جا سکیں۔
یہ اقدام ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب عمران خان مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، اور ان کے خلاف تحقیقات میں شدت آتی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان سائنسی تجزیوں کے نتائج آنے والے دنوں میں عدالتی کارروائیوں پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔