بدھ, جولائی 23, 2025

کیش پر جرمانہ؟ حکومت کا ڈیجیٹل ادائیگیوں کے فروغ کیلئے نیا اقدام

اسلام آباد – آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں حکومت نے ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کا مقصد نقد لین دین کی حوصلہ شکنی اور معیشت کو مکمل طور پر دستاویزی بنانا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر کی مشترکہ مشاورت سے پیش کردہ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول پمپوں سے نقد ادائیگی پر فی لیٹر 3 روپے تک اضافی چارج وصول کیا جا سکتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد صارفین کو ڈیجیٹل ادائیگی، جیسے کہ ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈ، موبائل ایپلی کیشنز اور کیو آر کوڈز کے استعمال کی جانب راغب کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کے علاوہ دیگر اشیاء کی نقد خریداری پر بھی اضافی ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، تاکہ صارفین کو نقد کے بجائے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی طرف مائل کیا جا سکے۔ درآمد کنندگان اور مینوفیکچررز کو بھی اس تجویز کے تحت اپنے خریداروں اور سپلائرز سے ڈیجیٹل ادائیگی پر معیاری 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کرنا ہو گا۔

اس منصوبے کو قابل عمل بنانے کے لیے کارپوریٹ سیکٹر کے ساتھ کئی اجلاس منعقد کیے جا چکے ہیں۔ اگر تجویز کو بجٹ کا حصہ بنایا گیا تو ریسٹورنٹس، دکانوں اور دیگر شعبوں میں بھی کیش ٹرانزیکشنز پر اضافی ٹیکس لاگو ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے اس بجٹ میں بڑے پیمانے پر ٹیکس ریلیف متوقع نہیں، تاہم انہیں جزوی ریلیف دیا جا سکتا ہے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا، مالی شفافیت پیدا کرنا اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو عام کرنا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب