ہفتہ, مئی 3, 2025

سوڈان کی خانہ جنگی میں نیا موڑ، فوج کا اپنی حکومت بنانے کا اعلان

خرطوم: سوڈان کی خانہ جنگی نے ایک نیا موڑ لے لیا ہے، جہاں ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے اپنی علیحدہ حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان ڈاگلو (جو ہیمدتی کے نام سے بھی معروف ہیں) کی جانب سے ایک ٹیلی گرام پیغام میں کیا گیا۔ ہیمدتی نے سوڈانی فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان کے سابق نائب کے طور پر اپنی شناخت بنائی تھی، اور اب وہ فوجی حکومت کے خلاف کھل کر میدان میں آ گئے ہیں۔

آر ایس ایف کے مطابق، نئی حکومت سوڈان کے “حقیقی چہرے” کی نمائندگی کرے گی اور یہ فیصلہ اُن علاقوں میں کیا گیا ہے جو آر ایس ایف کے کنٹرول میں ہیں۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب فروری میں سوڈان میں ہونے والے ایک معاہدے کے تحت آر ایس ایف اور اس کے اتحادیوں نے ایک عبوری آئین پر دستخط کیے تھے۔ معاہدے کے مطابق ایک 15 رکنی صدارتی کونسل تشکیل دی جائے گی، جو سوڈان کے مختلف خطوں کی نمائندگی کرے گی۔

اس پیشرفت پر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ اس فیصلے سے سوڈان کی تقسیم کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے، اور ملک دو حصوں میں بٹ سکتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سوڈان میں صورت حال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے، اور اگر فوری طور پر اس بحران پر قابو نہیں پایا گیا تو سوڈان ایک مستقل علیحدگی کا شکار ہو سکتا ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی کے ماہر شرتھ سری نواسن نے کہا کہ “دارفور میں آر ایس ایف کی مضبوط پوزیشن سوڈان کی تقسیم کا باعث بن سکتی ہے۔”

سوڈان کی خانہ جنگی میں اب تک ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، جس نے ملک کے عوام کو شدید انسانی بحران کا سامنا کروا دیا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب