اسلام آباد – قابل اعتماد سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فوج نے غیرقانونی طور پر حراست میں لیے گئے 56 پاکستانی شہریوں کو جعلی انکاؤنٹر میں مارنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہ سنگین انکشاف بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، یہ تمام پاکستانی شہری بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی غیر قانونی حراست میں ہیں اور انہیں مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں جعلی مقابلوں میں مارنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ان پاکستانیوں کو مارنے کے بعد انہیں پاکستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے طور پر پیش کیا جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی حکام ان پاکستانی شہریوں کی لاشوں کے ساتھ پلانٹڈ ہتھیاروں کی ویڈیوز اور تصاویر میڈیا کو فراہم کریں گے۔ بھارتی میڈیا کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ان واقعات کو پاکستان سے آنے والی دہشت گردی کے طور پر پیش کریں۔
خبروں کے مطابق، بھارتی حکام کچھ پاکستانیوں سے میڈیا کے سامنے پاکستان مخالف بیانات اور جبری اعترافات بھی لینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ یہ اقدام بھارت کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم کوششوں کا حصہ ہے۔
یاد رہے کہ پاکستانی فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر پہلے ہی مختلف بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید پاکستانیوں کی تفصیلات عالمی برادری کے سامنے پیش کر چکے ہیں۔
اس سنگین صورتحال پر پاکستانی وزارت خارجہ نے فوری طور پر ردعمل دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ وزارت نے اس اقدام کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا چاہیے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت کے ان غیر انسانی اقدامات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔
یہ واقعہ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جاری پروپیگنڈا مہم اور علاقائی امن کو خطرے میں ڈالنے کی کوششوں کا ایک اور ثبوت ہے۔ پاکستان نے ایک بار پھر عالمی برادری کو متنبہ کیا ہے کہ بھارت کی ایسی حرکات خطے میں امن اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔