جمعرات, جون 5, 2025

امریکا کا پاکستان اور بھارت پر زور: کشیدگی میں اضافہ نہ کریں، مسئلے کا پرامن حل تلاش کریں

امریکا نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کو مزید نہ بڑھایا جائے اور صورتحال کو بگاڑنے سے گریز کیا جائے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ امریکا کشمیر کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں پاکستان اور بھارت دونوں سے مسلسل رابطے میں ہے اور دونوں ممالک پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ کشیدگی کو ہوا دینے کے بجائے تحمل کا مظاہرہ کریں۔

ایک سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو آج یا کل پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ سے بات چیت کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیر خارجہ دیگر عالمی رہنماؤں اور وزرائے خارجہ کی بھی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ اس معاملے پر دونوں ممالک سے رابطے کریں۔

ترجمان کے مطابق یہ معاملہ امریکا کی روزانہ کی سفارتی کوششوں کا حصہ ہے، اور وزرائے خارجہ کی براہ راست بات چیت سے مثبت اثرات کی توقع کی جا رہی ہے۔

ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کو خاص اہمیت حاصل ہے، اور یہ بات چیت دونوں ممالک کے لیے مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکا اس تمام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ نہ صرف وزرائے خارجہ کی سطح پر، بلکہ دیگر متعدد سطحوں پر بھی پاکستان اور بھارت سے مسلسل رابطے میں ہے، اور دونوں ممالک پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسئلے کا حل تلاش کریں، کیونکہ دنیا اس تنازع کو بغور دیکھ رہی ہے۔

ترجمان کے مطابق اس وقت سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کی بات چیت سے کوئی مثبت پیش رفت سامنے آئے۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت دیگر اقدامات کے جواب میں پاکستان نے بھی مؤثر ردعمل دیا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب