پاکستان میں فضائی آلودگی کی سطح ایک بار پھر عالمی سطح پر موضوع بحث بن گئی ہے، خاص طور پر لاہور اور کراچی میں آلودگی کی شدت نے تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ تازہ ترین ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق، لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہر کے طور پر سامنے آیا ہے، جہاں پرٹیکیولیٹ میٹرز کی مقدار 257 ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ صورتحال لاہور کی فضائی آلودگی کے مسلسل بڑھتے ہوئے مسائل کو ظاہر کرتی ہے۔
لاہور کے بعد دوسرے نمبر پر بنگلہ دیش کا دارالحکومت ڈھاکا آتا ہے، جہاں پرٹیکیولیٹ میٹرز کی مقدار 247 ریکارڈ کی گئی ہے۔ کراچی، جو پاکستان کا اقتصادی مرکز اور سب سے بڑا شہر ہے، بھی فضائی آلودگی کے لحاظ سے مسلسل مسائل کا شکار ہے۔ کراچی میں فضائی آلودگی 244 پرٹیکیولیٹ میٹرز تک پہنچ گئی ہے، جس کی وجہ سے شہر کا فضائی معیار بھی مضر صحت قرار پایا ہے۔
پاکستان کے لئے یہ صورتحال خاص طور پر تشویش کا باعث ہے کیونکہ مسلسل فضائی آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح نہ صرف صحت کے لیے خطرناک ہے، بلکہ یہ ملک کے عمومی معیار زندگی اور ماحولیات پر بھی منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ آلودگی کی اس شدید سطح کے پیش نظر حکومت اور ماہرین ماحولیاتی تحفظ پر زور دے رہے ہیں تاکہ اس مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔
پاکستان میں فضائی آلودگی کے اس بحران کو قابو پانے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ شہریوں کی صحت کی حفاظت کی جا سکے اور ماحول کی بہتری کی طرف قدم بڑھایا جا سکے۔