لاہور کی فضاء میں آلودگی کا اضافہ صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن گیا ہے۔ عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 419 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، جس کی بدولت یہ شہر دنیا کے سب سے آلودہ شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف شہریوں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کر رہی ہے بلکہ ان کی صحت پر بھی منفی اثرات ڈال رہی ہے۔
فضائی آلودگی کی شدت نے حدِ نگاہ کو بھی متاثر کیا ہے، جس کی وجہ سے سفر کرنا اور باہر کی سرگرمیاں مشکل ہو گئی ہیں۔ طبی ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ یہ آلودگی خاص طور پر بچوں، بزرگوں، اور ان افراد کے لیے خطرناک ہے جو پہلے سے ہی صحت کے مسائل جیسے سانس، دمہ، اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کا شکار ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو احتیاط برتنی چاہیے اور ممکن ہو تو گھر میں رہنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ، لاہور کے ساتھ ساتھ فیصل آباد، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، اور قصور میں بھی دسمبر کے وسط تک اسموگ میں اضافے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ اس صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومت کو مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ شہریوں کی صحت کو محفوظ بنایا جا سکے۔
مکینوں کو بھی چاہیے کہ وہ فضا کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اپنی روزمرہ کی عادات میں تبدیلی لائیں، جیسے کہ کم گاڑیوں کا استعمال اور زیادہ پودے لگانا۔