اتوار, جون 15, 2025

امریکا کا یوٹرن؟ ایران کو یورینیم افزودگی کی محدود اجازت دینے کی تیاری

واشنگٹن: امریکی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے ایک نئی عبوری تجویز تیار کر لی ہے، جس کے تحت ایران کو محدود سطح پر یورینیم کی افزودگی کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ یہ پیش رفت ایک بڑے عالمی معاہدے کی جانب پہلا قدم تصور کی جا رہی ہے، جس میں امریکہ سمیت دیگر عالمی طاقتیں شامل ہیں۔

اس تجویز کو “سفارتی پل” کا نام دیا گیا ہے تاکہ ایران اور امریکہ کے درمیان موجود کشیدگی کو کم کیا جا سکے اور دونوں ممالک کے مابین اعتماد کی فضا قائم ہو سکے۔ منصوبے کے مطابق، امریکہ ایران کی مدد کرے گا تاکہ وہ پرامن ایٹمی توانائی کے استعمال کے لیے پاور ری ایکٹرز کی تعمیر کر سکے۔ اس سہولت کے عملی ہونے کے بعد ایران کو اپنے ملک میں یورینیم کی کسی بھی قسم کی افزودگی بند کرنی ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق یہ خفیہ تجویز گزشتہ ہفتے ایران کو پیش کی گئی ہے، لیکن ایران کی جانب سے ابھی تک کوئی باضابطہ جواب موصول نہیں ہوا۔ ایرانی حکام نے کہا ہے کہ وہ چند دنوں میں اپنا موقف واضح کریں گے۔

دوسری جانب، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری حقوق کے دفاع کے لیے کسی بھی دباؤ یا ناانصافی کے سامنے نہیں جھکے گا اور اپنی قومی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب خطے میں سیاسی کشیدگی بڑھ رہی ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی تلاش جاری ہے۔ عالمی برادری اس سلسلے میں مثبت پیش رفت کی امید رکھتی ہے تاکہ جوہری پروگرام کے مسئلے پر پُرامن حل نکالا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب