اتوار, جون 15, 2025

ڈیجیٹل کرنسی پر پاک-امریکہ اشتراک، بلال بن ثاقب کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں

واشنگٹن — پاکستان کے وزیرِ مملکت برائے کرپٹو و بلاک چین اور پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ڈیجیٹل اثاثہ جات کی مشاورتی کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رابرٹ بو ہائنس سے تفصیلی ملاقات کی۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان کرپٹو، بٹ کوائن اور بلاک چین کے شعبے میں بڑھتے ہوئے تعاون کے تناظر میں انتہائی اہمیت کی حامل سمجھی جا رہی ہے۔

ملاقات کا محور ڈیجیٹل معیشت، بٹ کوائن کے ریاستی سطح پر استعمال، اور غیر مرکزی مالیاتی نظام (ڈی سینٹرلائزڈ انفراسٹرکچر) پر پاکستان اور امریکا کے درمیان اشتراک کو فروغ دینا تھا۔ رابرٹ ہائنس اس وقت صدر ٹرمپ کی مشاورتی کونسل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور امریکی کرپٹو پالیسی سازی کے مرکزی معمار تصور کیے جاتے ہیں۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب پاکستان نے لاس ویگاس میں ہونے والی عالمی بٹ کوائن 2025 کانفرنس میں اپنی پہلی اسٹرٹیجک بٹ کوائن ریزرو (SBR) قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ قدم پاکستان کو ایشیا کے ان چند ممالک میں شامل کرتا ہے جو بٹ کوائن کو اپنی معاشی حکمت عملی کا حصہ بنا رہے ہیں۔

بلال بن ثاقب نے اس موقع پر کہا: “پاکستان گلوبل ساؤتھ میں ڈیجیٹل اثاثوں کی قیادت کے لیے پرعزم ہے۔ اسٹرٹیجک بٹ کوائن ریزرو کا قیام، کرپٹو مائننگ زونز، اور AI پر مبنی ڈیٹا انفراسٹرکچر ہماری ڈیجیٹل معیشت کا نیا باب ہے۔”

ملاقات میں دونوں جانب سے ضابطہ جاتی ہم آہنگی، ڈیجیٹل اثاثہ جات کی ریگولیشن، اور ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کی شمولیت جیسے موضوعات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ بلال بن ثاقب نے بعدازاں وائٹ ہاؤس کے قانونی مشیروں سے بھی ملاقات کی تاکہ دوطرفہ قانونی فریم ورک کی وضاحت اور بہتری پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

پاکستان کی نئی ڈیجیٹل پالیسی کے تحت 2,000 میگاواٹ اضافی بجلی کو کرپٹو مائننگ اور مصنوعی ذہانت پر مبنی ڈیٹا زونز کے لیے مختص کیا گیا ہے، جس کا مقصد ملک کی معیشت کو ڈیجیٹل بنیادوں پر استوار کرنا اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب