منگل, فروری 11, 2025

پاکستان کی معیشت میں مثبت تبدیلیاں: وزیر اطلاعات کا بیان

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے ایک حالیہ پریس کانفرنس میں پاکستان کی معیشت کی موجودہ صورت حال اور بین الاقوامی تعلقات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک کے تمام اقتصادی اعشاریے مثبت ہیں، اور مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہ کہا جا رہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کر سکتا ہے، تاہم، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد معیشت میں استحکام آنا شروع ہوا ہے۔

عطا تارڑ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے غیر قانونی منی ایکسچینجرز کے خلاف سخت کارروائیاں کی ہیں، جس کے نتیجے میں ڈالر کی اسمگلنگ میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے بلومبرگ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی معیشت کو مضبوط قرار دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ترکی کے صدر اور بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ہونے والی ملاقاتوں کا ذکر کیا، جنہوں نے پاکستان کی معاشی بحالی کی تعریف کی۔

انہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر بھی تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر کاربن کے اخراج کرنے والے ممالک کے وسائل کی عدم مساوات کے حوالے سے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی قیمت 30 ارب ڈالر سے زیادہ ہو سکتی ہے، جس کے لیے عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔

وزیر اطلاعات نے مسئلہ فلسطین پر بھی بات کی، کہ پاکستان کا مؤقف یہ ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کی جانے والی جارحیت کی شدید مذمت کی جانی چاہیے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے لبنان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

آخر میں، انہوں نے پاکستان کی سلامتی کے بارے میں خدشات کا ذکر کیا اور کہا کہ ملک میں علیحدگی پسند عناصر فعال ہیں، جس کی وجہ سے وزارت داخلہ کو خدشات ہیں۔ ان کا عزم ہے کہ حکومت دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی، تاکہ ملک کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب