لاہور: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے فرانس کے دورے کے دوران پاکستانی فضائی حدود استعمال کی، تاہم انہوں نے سفارتی آداب کو نظر انداز کرتے ہوئے کسی خیرسگالی پیغام کا اظہار نہیں کیا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق نریندر مودی کا خصوصی طیارہ “انڈیا ون” دہلی سے پیرس جاتے ہوئے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا۔ دورانِ پرواز مودی کے طیارے نے لاہور کے قریب سے پاکستانی فضا میں سفر کیا اور تقریباً 41 منٹ تک مختلف شہروں، بشمول شیخوپورہ، حافظ آباد، چکوال اور کوہاٹ کے اوپر سے گزرتا رہا۔ بعد ازاں، بھارتی ایئرفورس کا بوئنگ 777 طیارہ پارا چنار کے راستے افغان فضائی حدود میں داخل ہوا۔
بین الاقوامی فضائی قوانین کے مطابق کسی بھی ملک کو دوسرے ملک کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اور پاکستان بھی ان معاہدوں کی پاسداری کرتا ہے۔ تاہم، سفارتی روایات کے مطابق ایسے مواقع پر خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کیا جاتا ہے، مگر بھارتی وزیراعظم نے اس روایت کو نظر انداز کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب مودی نے پاکستانی فضائی حدود کا استعمال کیا ہو، بلکہ اس سے قبل بھی وہ اپنے غیر ملکی دوروں کے دوران پاکستان کی فضائی گزرگاہ سے استفادہ کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان کی فضائی حدود عام پروازوں کے لیے بند ہے، تاہم بھارتی وزیراعظم کو خصوصی اجازت دی گئی، جس کے تحت ان کا طیارہ پاکستان سے ہوتا ہوا فرانس روانہ ہوا۔ پاکستانی عوام اور سفارتی حلقوں میں اس رویے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے، کیونکہ مودی حکومت ایک جانب پاکستان کے خلاف سخت بیانات دیتی ہے، اور دوسری جانب پاکستان کی فضائی سہولیات سے فائدہ اٹھاتی ہے۔