منگل, فروری 11, 2025

یومِ سیاہ کی ناکامی کے بعد پی ٹی آئی رہنما ناکامی کا ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنے لگے!

لاہور میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے یومِ سیاہ کی کال موثر ثابت نہ ہو سکی، جس کے بعد پارٹی کے اندرونی حلقوں میں قیادت کی حکمت عملی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، احتجاجی مظاہروں کی ناکامی کے بعد پی ٹی آئی رہنما ایک دوسرے کو موردِ الزام ٹھہرا رہے ہیں۔

پارٹی کی جانب سے دی گئی کال کے باوجود یومِ سیاہ کا احتجاج صرف سوشل میڈیا تک محدود رہا، جبکہ لاہور سمیت پنجاب کے کسی بڑے شہر میں کوئی قابلِ ذکر مظاہرہ نہیں ہو سکا۔ اطلاعات کے مطابق، جن مقامات پر احتجاج کی کوشش کی گئی، وہاں شرکا کی تعداد انتہائی کم تھی، اور بیشتر ریلیاں محض فوٹو سیشن تک محدود رہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں پی ٹی آئی تنظیمی قیادت کی جانب سے رہنماؤں اور کارکنوں کو احتجاجی ریلیوں کے حوالے سے بروقت کوئی واضح ہدایات نہیں دی گئیں۔ تنظیمی صدر امتیاز شیخ اور پنجاب کی چیف آرگنائزر کی جانب سے متحرک قیادت کا کردار ادا نہ کرنے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

پارٹی کارکنوں کی جانب سے شکوے سامنے آ رہے ہیں کہ کئی رہنماؤں نے صرف علامتی طور پر احتجاج میں شرکت کی اور فوٹو سیشن کے بعد روانہ ہو گئے۔ خاص طور پر، حماد اظہر کی پانچ ماہ بعد اچانک شرکت پر بھی بعض کارکنوں نے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

پی ٹی آئی کارکنوں کا مؤقف ہے کہ جب بھی وہ میدان میں نکلتے ہیں، تو پولیس ان کے گھروں پر چھاپے مارتی ہے اور ان کے اہلِ خانہ کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ اس صورتحال میں، قیادت کو حکمتِ عملی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ کسی احتجاجی کال کو مؤثر بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب