غزہ: حماس کے سیاسی ونگ کے سینئر رکن عزت الرشق نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، جس میں انہوں نے غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت حاصل کرنے کی بات کی تھی۔ حماس نے ٹرمپ کے بیان کو فلسطینی عوام کے حقوق پر حملہ قرار دیتے ہوئے اسے ناقابل قبول اور سازش کا حصہ قرار دیا۔
حماس کے ترجمان نے واضح کیا کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی ہر کوشش ناکام بنا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کسی کی ملکیت نہیں بلکہ فلسطینی عوام کا مادرِ وطن ہے، اور کسی کو اس پر قبضہ کرنے یا خرید و فروخت کا کوئی حق حاصل نہیں۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسانے کے لیے تیار ہو جائیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کی آبادکاری کے لیے زمین کے کچھ حصے مختص کیے جا سکتے ہیں تاکہ دوبارہ تعمیر کا عمل ممکن بنایا جا سکے۔
حماس نے اس بیان کو فلسطینی عوام کے خلاف ایک نیا سازشی منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی کسی بھی دباؤ یا سیاسی چال کے تحت اپنی سرزمین سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات کا نوٹس لینا چاہیے، کیونکہ فلسطین صرف فلسطینی عوام کا ہے اور اس پر کسی سودے بازی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ معاملہ ایک نئی بحث کو جنم دے رہا ہے، جہاں کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے اس بیان سے مشرق وسطیٰ میں پہلے سے موجود کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔