سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ 20 ستمبر تک ٹیکنوکریٹ حکومت قائم ہو سکتی ہے اور اس کے لیے انٹرویوز کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔
اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ آج دو سال ہو گئے ہیں اور مجھ پر 14 مقدمات درج ہیں لیکن ابھی تک چالان نہیں ملا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے 10 لاکھ روپے لے کر 9 مئی کے مقدمات میں میرا نام شامل کیا۔ جو افراد 4 دن جیل میں نہیں رہے، انہوں نے 164 کے بیان دیے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ان کا وزن 40 کلو کم ہو چکا ہے اور انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ گیٹ نمبر 4 والے انہیں اٹھا کر لے جائیں گے۔ پولیس نے ہماری خواتین کے زیورات، میری گھڑیاں اور جوتے بھی لے لیے۔ انہوں نے اپنے ان پرانے ساتھیوں سے اپیل کی جن کے ساتھ ان کا جنم جنم کا رشتہ تھا، اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے عام معافی کا اعلان کرنے کی درخواست کی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہمارے مقدمات میں عمران خان اور بشریٰ بی بی بھی شامل ہو گئے ہیں، لیکن ہم نے ان کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا۔ لیڈر اور ورکرز کو الگ الگ کیا جائے، میرا ایک فرد سے تعلق ہے اور پوری جماعت سے کوئی واسطہ نہیں۔
سابق وزیر نے مزید کہا کہ 31 اگست کا دن بہت اہم ہے، حکومت اپنا سامان سمیٹ رہی ہے اور میں 31 اگست سے مکمل طور پر فعال ہو رہا ہوں۔ 20 ستمبر تک ٹیکنوکریٹ حکومت قائم ہو سکتی ہے اور اس کے لیے انٹرویوز کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ جو کچھ ہونے والا ہے، وہ بہت خراب ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جتنے لوگ کامیاب ہوئے ہیں وہ سب منصوبہ بندی کے تحت جیتے ہیں۔ میرے ووٹ بھی نکالے گئے ہیں لیکن میں نے اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔ شہباز شریف کے پاس کچھ نہیں ہے اور نہ ہی ان کی بات کوئی سنتا ہے۔ شہباز شریف نے بہت کوششیں کی ہیں، مگر نواز شریف کسی کو ایکسٹینشن نہیں دیں گے۔