حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاہدے کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
اس معاہدے کے تحت ریونیو بڑھا کر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس میں ہر ممکن حد تک کمی کی جائے گی، بجلی کے بلوں اور ٹیکسز میں فوری کمی کی جائے گی، بڑے جاگیرداروں اور لینڈ ہولڈرز پر انکم ٹیکس کا مؤثر نظام متعارف کرایا جائے گا، اور تاجروں و برآمد کنندگان کے مسائل کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
معاہدے کے مطابق، آئی پی پیز کے معاہدوں کا مکمل جائزہ لیا جائے گا، اور اس حوالے سے ایک ٹاسک فورس بنائی جائے گی جو ایک ماہ میں اپنا کام مکمل کرے گی۔ اگست کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کو 15 دن کے لیے مؤخر کیا جائے گا، اور کیپسٹی پیمنٹس کی ادائیگی بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کے ساتھ منسلک ہوگی۔