ناروے نے اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (انروا) کو 24 ملین ڈالرز کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ ناروے کی وزارت خارجہ کے مطابق، یہ فیصلہ اسرائیل کی جانب سے انروا پر عائد کردہ پابندیوں کو مسترد کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔ ناروے کا موقف ہے کہ فلسطینی مہاجرین کو اس وقت زیادہ امداد کی ضرورت ہے، خاص طور پر غزہ کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے جہاں حالات بدترین حد تک خراب ہو چکے ہیں۔
ناروے کی وزیرِ خارجہ ایسپن بارتھ نے کہا کہ غزہ کی صورتحال کے پیش نظر اسرائیلی قانون ساز اداروں کی جانب سے پابندیاں لگانا ایک عجیب اور غیر منطقی اقدام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انروا نے گزشتہ 70 سالوں سے فلسطینیوں کو غذائی امداد فراہم کی ہے، اور ان کا کردار اس وقت انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
اسرائیل نے حال ہی میں انروا پر پابندیاں عائد کی ہیں، جس کے بعد ادارہ اپنی امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔ پابندیوں سے قبل، انروا کے تقریباً 13,000 کارکن فلسطینی علاقوں میں امدادی کاموں میں مصروف تھے۔ ان کارکنوں کی کوششیں اس وقت فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ضروری وسائل فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہی تھیں۔
ناروے کا یہ اقدام ایک اہم پیغام ہے کہ عالمی سطح پر فلسطینی مہاجرین کے حقوق کی حمایت اور ان کی امداد کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ناروے کی وزارتِ خارجہ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور ان کے لیے امداد فراہم کرنے کی اپنی پالیسی کو مضبوطی سے برقرار رکھے گا۔