بدھ, فروری 12, 2025

امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کی ملک بدری کا آغاز

امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں، جس میں ان افراد کو پکڑ کر ملک بدر کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ کارروائیاں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے تین سال بعد شروع کی گئی ہیں، اور ان کے تحت امریکی حکام نے 538 غیر قانونی تارکینِ وطن کو گرفتار کیا ہے۔ ان افراد میں مجرم، دہشت گردی سے مشتبہ افراد، گینگ کے اراکین اور جنسی جرائم میں ملوث افراد شامل ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے میڈیا کو بتایا کہ کئی غیر قانونی تارکینِ وطن کو فوجی طیاروں کے ذریعے اپنے ملکوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔ اس کارروائی میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کا عمل جاری ہے، جسے تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری آپریشن قرار دیا جا رہا ہے۔

کیرولین لیویٹ نے مزید کہا کہ امریکی حکام نے اس کارروائی میں اپنے وعدوں کو پورا کیا ہے اور قانون کی پاسداری کے تحت غیر قانونی افراد کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق، یہ کارروائی امریکا میں سیکورٹی کو بہتر بنانے اور غیر قانونی تارکینِ وطن کی تعداد کو کم کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔

اس نئی حکومتی پالیسی کے تحت، امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کارروائیاں تیز تر ہو رہی ہیں، اور اس میں کوئی بھی غیر قانونی فرد جو امریکا کے لیے خطرہ بن سکتا ہے، اس کو فوری طور پر گرفتار کر کے ملک بدر کرنے کا عمل جاری ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب