بدھ, فروری 12, 2025

غزہ میں پانی کے وسائل کی سنگین صورتحال: 70 فیصد بنیادی ڈھانچہ تباہ

غزہ میں فلسطینیوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، جس کا سبب اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں پانی کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی ہے۔ حکام کے مطابق غزہ میں پانی کا تقریباً 70 فیصد بنیادی ڈھانچہ متاثر ہوچکا ہے، جس سے روزمرہ زندگی میں مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

انروا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ واپس جانے والے بیشتر فلسطینیوں کے پاس اپنے گھروں کی مکمل تباہی کے باعث کوئی مستقل پناہ گاہ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق، اتوار کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد 3 ہزار 250 سے زائد امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوچکے ہیں تاکہ وہاں کے شہریوں کی فوری ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 47 ہزار 283 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 1 لاکھ 11 ہزار 274 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کے باوجود مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ میں منگل سے آپریشن جاری رکھا ہے، جس کے نتیجے میں مزید 10 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے جنین پناہ گزین کیمپ پر حملے بڑھانے کا اعلان کیا ہے، جس پر قطر نے شدید مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے فوری طور پر مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ اس خونریزی کو روکا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب