بدھ, فروری 12, 2025

پی ٹی آئی کا حکومت سے بات چیت ختم کرنے کا عندیہ، آئندہ سیاسی حکمت عملی کیا ہوگی؟

پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت کو کمیشن کے قیام کے لیے سات دن کا وقت بھی کافی تھا، اور اگر حکومت کمیشن کا اعلان کرے تو پی ٹی آئی اس پر دوبارہ غور کرنے کو تیار ہے۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے مذاکرات کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے، حالانکہ پارٹی ہمیشہ کھلے دل سے بات چیت کے لیے تیار رہی تھی۔

بیرسٹر گوہر نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی نے حکومت کے سامنے صرف دو بنیادی مطالبات رکھے تھے، جن میں ایک جوڈیشل کمیشن کا قیام شامل تھا، اور سات دن کا وقت اس کمیشن کی تشکیل کے لیے بالکل مناسب تھا۔ تاہم، اس دوران حکومت کی طرف سے کوئی پیشرفت نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات روک دیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت سنجیدہ ہوتی تو بات چیت جاری رہ سکتی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ ان کی جماعت آج ہونے والی قانون سازی کی حمایت نہیں کرے گی، کیونکہ حکومت نے اپنے ایجنڈے پر آٹھ مختلف قوانین پیش کیے ہیں۔ بیرسٹر گوہر کے مطابق، ان قوانین میں سے ایک 2021 کا ہے، پانچ 2023 کے ہیں اور دو قوانین 2024 سے متعلق ہیں، لیکن 2021 کا قانون ابھی تک منظور نہیں ہو سکا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز عمران خان نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے حکومت کو سات دن کا وقت دیا تھا، لیکن چونکہ جوڈیشل کمیشن کا اعلان نہیں کیا گیا، اس لیے مذاکرات کا سلسلہ ختم کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی خواہش تھی کہ مذاکرات کا عمل آگے بڑھتا، مگر حکومت کی طرف سے تعاون نہ کرنے کی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو سکا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب