جدہ، بحرین، ملائیشیا اور آذربائیجان کی امیگریشن حکام نے بلیک لسٹ ہونے والے پانچ پاکستانی شہریوں کو اپنے ممالک میں داخلے کی اجازت نہ دیتے ہوئے انہیں پاکستان واپس بھیج دیا۔ ان افراد کو مختلف وجوہات کی بنا پر بلیک لسٹ کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے وہ اپنی منزل مقصود نہیں پہنچ سکے۔
اسی دوران، امارات سے مختلف الزامات میں گرفتار پاکستانیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ منشیات اسمگلنگ میں ملوث 29 افراد کو امارات نے ڈی پورٹ کر دیا، جبکہ شراب نوشی کے الزام میں ایک شخص کو بھی واپس بھیجا گیا۔ دیگر مختلف جرائم میں ملوث سات پاکستانیوں کو بھی امارات سے ڈی پورٹ کر دیا گیا۔
کراچی میں انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل نے 30 افراد کو گرفتار کیا ہے جن کے خلاف مختلف نوعیت کے الزامات ہیں۔ ان افراد کو قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، بیرون ملک سے پاکستان واپس بھیجے جانے والوں میں قبرص سے دو افراد، تاجکستان میں زائد المیعاد قیام کرنے والے ایک پاکستانی، امارات سے مفرور ہونے پر چھ افراد، عراق سے ایک فرد، اور عمان سے ویزہ ختم ہونے پر دو افراد شامل ہیں۔ سعودی عرب اور قطر سے بھی مختلف الزامات کے تحت پاکستانی شہریوں کو ڈی پورٹ کیا گیا، جن میں سعودی عرب سے دس اور قطر سے ایک شخص شامل ہیں۔
یہ اقدامات عالمی سطح پر پاکستانی شہریوں کے خلاف بڑھتے ہوئے سخت امیگریشن قوانین کی نشاندہی کرتے ہیں، جن کے تحت غیر قانونی قیام اور دیگر جرائم کے مرتکب افراد کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔