منگل, فروری 11, 2025

صدر ٹرمپ کو نئے آرڈرز پر دستخط کرتے ہوئے جوبائیڈن کا خط موصول

صدر ٹرمپ نے اپنے پہلے دن بائیڈن کے 78 ایگزیکٹیو آرڈرز منسوخ کر دیے اور نئے آرڈرز پر دستخط کر دیے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دن ہی اپنے پیشرو جوبائیڈن کے 78 ایگزیکٹیو آرڈرز کو منسوخ کر دیا اور اپنی حکومت کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے کئی نئے ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کیے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، جب ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کر رہے تھے، اس دوران انہیں سابق صدر بائیڈن کا ایک خط ملا جو میز کی دراز میں رکھا ہوا تھا۔

ایک صحافی نے ٹرمپ کو خط کے بارے میں یاد دلایا۔ اس پر ٹرمپ نے اپنا کام چھوڑ کر دراز میں خط تلاش کرنا شروع کیا اور بہت جلد وہ خط نکل آیا جس پر ’47’ لکھا ہوا تھا، جو کہ 47ویں صدر کے طور پر ان کے منصب کی نشاندہی کر رہا تھا۔

ٹرمپ نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ خط ڈھونڈنے میں کئی سال لگ سکتے تھے۔ پھر وہ کمرے میں موجود سب لوگوں سے مذاق کرتے ہوئے کہنے لگے کہ “ہم سب مل کر یہ خط پڑھیں، یا پھر میں پہلے پڑھوں گا اور پھر فیصلہ کروں گا۔”

بعد میں جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا آپ نے بائیڈن کے لیے بھی ایسا ہی خط چھوڑا تھا جیسے بائیڈن نے آپ کے لیے چھوڑا تھا، تو صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہاں، میں نے بائیڈن کے لیے بھی میز پر خط چھوڑا تھا۔

روایت کے مطابق، جانے والے صدر اپنے جانشین کے لیے ایک خط چھوڑتے ہیں جس میں مشورے اور خیالات ہوتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا بطور 47ویں صدر امریکہ میں آنا نئی حکومت کے آغاز کا نشان ہے اور ان کے پہلے دن کے اقدامات ان کی پالیسیوں کے رخ کو واضح کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب