اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کی جاری صورتحال پر اہم اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں پاکستان کے وفد نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے غزہ کے اسپتالوں پر ہونے والے حملوں کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے 136 مرتبہ غزہ کے اسپتالوں کو نشانہ بنایا، لیکن وہ اس دعوے کو ثابت نہیں کر سکا کہ اسپتالوں میں مسلح گروہ موجود تھے۔
اجلاس کے دوران فلسطینی سفیر نے بھی اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کے بارے میں تفصیل سے عالمی برادری کو آگاہ کیا۔ فلسطینی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کے حملے نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ ان کا مقصد غزہ کے شہریوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالنا اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنا ہے۔
اس اجلاس میں سلامتی کونسل نے غزہ میں اسپتالوں، مریضوں اور دیگر طبی سہولتوں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ سلامتی کونسل نے اس پر فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان حملوں کے اثرات کو کم کیا جا سکے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا سدباب کیا جا سکے۔
پاکستان کے وفد نے بھی اس اجلاس میں اپنی بھرپور شرکت کی اور فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لئے عالمی سطح پر آواز اٹھائی۔ اس موقع پر پاکستانی نمائندے نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا۔