کراچی: ایک حالیہ سروے کے مطابق 74 فیصد پاکستانی نوجوانوں نے ملک چھوڑنے کے خیال کو مسترد کر دیا ہے، جبکہ 26 فیصد نوجوان بیرون ملک جانے کے لیے تیار ہیں۔ یہ سروے اپسوس پاکستان کی جانب سے کیا گیا جس میں 18 سے 34 سال کی عمر کے 1600 سے زائد نوجوانوں نے حصہ لیا۔ سروے کا انعقاد 20 سے 27 ستمبر 2024 کے درمیان کیا گیا تھا، جس میں شرکاء سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ پاکستان چھوڑ کر مستقل طور پر بیرون ملک منتقل ہونے کا سوچتے ہیں؟
سروے کے نتائج میں 74 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں رہ کر ملکی ترقی میں حصہ ڈالنا چاہتے ہیں اور بیرون ملک جانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ تاہم، 26 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ اگر انہیں موقع ملے تو وہ پاکستان سے باہر جانے پر غور کریں گے۔ ان 26 فیصد نوجوانوں میں اکثریت نے مشرق وسطیٰ کو اپنی منزل کے طور پر منتخب کیا۔ 30 فیصد نوجوانوں نے سعودی عرب کو ترجیح دی، جبکہ 20 فیصد نے دبئی کا انتخاب کیا۔ دیگر مقامات میں 9 فیصد نے برطانیہ، 8 فیصد نے کینیڈا، 8 فیصد نے امریکا، 5 فیصد نے یورپ، 3 فیصد نے آسٹریلیا، 2 فیصد نے ترکی، 2 فیصد نے قطر، 2 فیصد نے اٹلی، اور 1 فیصد نے جرمنی جانے کا کہا۔
سروے کے نتائج میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ بیرون ملک جانے کے خواہشمند نوجوانوں کی اکثریت اسلام آباد اور مراعات یافتہ طبقے سے تعلق رکھتی ہے۔ اسلام آباد سے 46 فیصد نوجوانوں نے بیرون ملک جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ خیبر پختونخوا سے 35 فیصد، پنجاب سے 27 فیصد، بلوچستان سے 21 فیصد، اور سندھ سے 20 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ وہ بیرون ملک جانے کے لیے تیار ہیں۔
اس سروے کے نتائج نے پاکستانی نوجوانوں کے بیرون ملک جانے کے رجحانات اور ان کی مالی و سماجی حالت پر گہرے سوالات اٹھائے ہیں، جو ملکی ترقی کے حوالے سے اہم مسائل کی عکاسی کرتے ہیں۔