بدھ, فروری 12, 2025

روس اور چین کے تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچ چکے ہیں، یوکرین اور شام پر اہم بیانات:روسی صدر پیوٹن

روسی صدر ولادیمر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس اور چین کے تعلقات نئی بلندیوں تک پہنچ چکے ہیں، اور دونوں ممالک اپنے تعلقات کو عالمی سطح پر مزید مضبوط کر رہے ہیں اور یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔

ایک حالیہ بیان میں پیوٹن نے کہا کہ روسی افواج یوکرین میں اپنے بنیادی مقاصد کے حصول کے قریب ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ روس یوکرینی افواج کو روسی علاقوں سے باہر نکال دے گا، اور امریکہ کے ساتھ میزائل مقابلے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے روس کے نئے ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ میزائل کسی بھی امریکی میزائل دفاعی نظام کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ان کے مطابق، یہ نیا میزائل اور شنیک جدید ہتھیار روس کی عسکری طاقت کو مزید مستحکم کرتا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر روسی صدر نے شام کے صدر بشار الاسد سے بات چیت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، اور کہا کہ وہ شام میں لاپتہ امریکی صحافی کے بارے میں دریافت کریں گے۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ انہیں گزشتہ چار سال سے امریکی صدر منتخب ٹرمپ سے بات نہیں ہوئی، لیکن وہ ان کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

پیوٹن نے کہا کہ روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی، بلکہ اس نے اپنے مقاصد حاصل کیے ہیں، اور روس نے شام سے 4 ہزار ایرانی جنگجوؤں کا انخلا کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس نے شام میں تمام گروپوں سے تعلقات قائم کیے ہیں، اور وہ وہاں انسانی مقاصد کے لیے اپنے ایئر اور نیول بیسز کو استعمال کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرینی حکومت روسی شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہی ہے، اور روس یوکرین کے معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہے، لیکن اس میں دوسرے فریق کو بھی تیاری کرنی ہوگی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب