بدھ, فروری 12, 2025

ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری کب آئے گی؟ قومی اسمبلی میں وضاحت پیش

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں ملک میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری کا معاملہ زیر بحث آیا، جس پر پارلیمانی سیکرٹری برائے آئی ٹی سبین غوری نے وضاحت پیش کی۔

ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وقفۂ سوالات کے دوران مختلف اراکین اسمبلی نے انٹرنیٹ کے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر سبین غوری نے ایوان کو بتایا کہ حکومت رواں سال کے وسط تک انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری لانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور فائیو جی سروس بھی اسی سال متعارف کروا دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی کئی وجوہات ہیں، جن میں تکنیکی مسائل اور بین الاقوامی کیبل لائنز میں بار بار آنے والی خرابی بھی شامل ہے۔ پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ نے انٹرنیٹ کے کمزور سسٹم پر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیوز ڈاؤن لوڈ نہیں ہوتیں اور انٹرنیٹ ٹھیک سے کام نہیں کرتا۔ اسی دوران پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شگفتہ جمانی نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا یہ کہنا بالکل درست تھا کہ “پتہ نہیں کون سی مچھلی ہے جو صرف پاکستان کی انٹرنیٹ کیبل کاٹ جاتی ہے”۔

اس پر پارلیمانی سیکرٹری سبین غوری نے جواب دیا کہ “کوئی نہ کوئی مچھلی ضرور ہے جو کیبل کاٹ دیتی ہے، مگر وہ کون سی ہے، یہ ہمیں بھی معلوم نہیں”۔

ایوان میں انٹرنیٹ کی بہتری کے حوالے سے مزید سوالات بھی اٹھائے گئے، جن کے جوابات حکومت کی جانب سے دیے گئے۔ حکومتی یقین دہانی کے مطابق، سال 2025 کے دوران ملک میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مزید جدید بنایا جائے گا اور انٹرنیٹ کی سہولت کو عالمی معیار کے مطابق بہتر کیا جائے گا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب