بدھ, فروری 12, 2025

یونان کشتی حادثہ: 35 پاکستانی تاحال لاپتہ، تحقیقاتی رپورٹ جاری

یونان کی سمندری حدود میں پیش آنے والے کشتی حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی ہے، جسے ایتھنز میں موجود پاکستانی سفارتخانے نے حکومتِ پاکستان کو ارسال کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حادثہ تین مختلف کشتیوں کو پیش آیا، جو لیبیا کے علاقے تبروک سے روانہ ہوئی تھیں۔

تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ پہلی کشتی میں 45 افراد سوار تھے، جن میں 6 پاکستانی بھی شامل تھے۔ خوش قسمتی سے اس کشتی میں سوار تمام افراد کو بچا لیا گیا، جن میں پاکستانی لڑکا بھی شامل ہے۔ دوسری کشتی میں 47 افراد سوار تھے، جن میں 5 پاکستانی تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس کشتی کے تمام مسافروں کو بھی ریسکیو کر لیا گیا۔

تیسری کشتی میں 83 افراد سوار تھے، جن میں 76 پاکستانی، 3 بنگلادیشی، 2 مصری اور 2 سوڈانی ڈرائیور شامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس کشتی کے 39 افراد کو ریسکیو کیا گیا، جن میں 36 پاکستانی شامل ہیں۔ ریسکیو کیے جانے والے افراد میں کشتی کا ایک سوڈانی ڈرائیور بھی شامل ہے، جسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

مزید تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ تیسری کشتی میں 5 پاکستانیوں کی لاشیں بھی ملی ہیں، جن میں سے 4 کی شناخت کر لی گئی ہے۔ جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت سفیان، رحمٰن علی، حاجی احمد اور عابد کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ پانچویں پاکستانی کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔ جاں بحق افراد کا تعلق سیالکوٹ، گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے بتایا گیا ہے۔

تحقیقی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ تیسری کشتی کے 39 افراد تاحال لاپتہ ہیں، جن میں 35 پاکستانی شہری شامل ہیں۔ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ حکومتِ پاکستان نے یونانی حکام سے مکمل تعاون کا مطالبہ کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی فوری تلاش اور وجوہات کے تعین پر زور دیا ہے۔

یہ افسوسناک واقعہ ایک بار پھر غیر قانونی ہجرت کے سنگین خطرات کی نشاندہی کرتا ہے اور حکام کے لیے یہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب