شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد، ان کی زیر قیادت چلنے والی بعث پارٹی نے غیر معینہ مدت کے لیے اپنے تمام کام معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق پارٹی نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ مرکزی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام سرگرمیاں فوری طور پر معطل کی جائیں گی۔ اس اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ پارٹی کے تمام فنڈز اور جائیداد وزارتِ داخلہ کے حوالے کر دی جائیں گے۔
دوسری جانب، اسرائیلی میڈیا کے مطابق دمشق میں باغیوں کی بڑھتی ہوئی پیش قدمی کے دوران روس نے بشار الاسد کو شام سے فوری طور پر نکل جانے کا مشورہ دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق، روس نے بشار الاسد کو بتا دیا تھا کہ وہ جنگ میں شکست کھا چکے ہیں اور انہیں اب شام کو چھوڑنا چاہیے۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق، بشار الاسد نے اپنی ہنگامی روانگی سے قبل اپنے قریبی ساتھیوں کو اطلاع نہیں دی اور ان کے محفوظ سفر کا انتظام روسی انٹیلی جنس اداروں نے کیا تھا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بشار الاسد دمشق سے اپنے نجی جیٹ میں روانہ ہوئے اور روسی ایئر بیس پر پہنچے۔ ان کے طیارے کا ٹرانسپونڈر اس دوران بند کر دیا گیا تھا تاکہ ان کی پرواز کی نگرانی نہ کی جا سکے۔ خمیمیم ایئر بیس سے بشار الاسد ایک روسی فوجی طیارے میں روس روانہ ہوئے، اور اس دوران انہوں نے ترک فضائی حدود سے اجتناب کیا۔
یہ تمام واقعات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ شام میں بشار الاسد کی حکومتی طاقت میں کمی واقع ہو رہی ہے، اور یہ اہم پیش رفت اس بحران کے نئے مرحلے کا آغاز کر سکتی ہے۔