اسرائیل نے شام کے فوجی اہداف پر حملے جاری رکھتے ہوئے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 480 فضائی حملے کیے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام میں فضائی کارروائیاں تیز کرتے ہوئے اسٹریٹیجک فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ان حملوں میں اسرائیل نے شام کے زیرِ قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے مشرق میں ایک بفر زون میں فوجی بھیج دی ہے، جس کے نتیجے میں 70 سے 80 فیصد شامی فوجی اثاثے تباہ ہو گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے شام کے اہم بحری اہداف پر بھی کارروائی کی ہے اور البیضا اور لطاکیہ بندرگاہ پر 15 بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے علاوہ، دارالحکومت دمشق اور دیگر اہم شہروں میں ہتھیاروں کی تیاری کے مقامات کو بھی حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ وزیرِاعظم نیتن یاہو غزہ سے شمالی شام تک اپنے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو آگے بڑھا رہے ہیں، جس کے تحت شام میں اسرائیل کے فوجی حملوں میں تیزی آ گئی ہے۔ اس دوران، روس نے اسرائیلی حملوں کو شام اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور اس پر شدید تنقید کی ہے۔
اسرائیل کی ان کارروائیوں نے خطے میں مزید کشیدگی پیدا کر دی ہے، اور عالمی سطح پر اس کے اثرات پر مختلف ممالک تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔