نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے لیے اپنے سابق انٹیلی جنس چیف رچرڈ گرینل کو خصوصی مندوب مقرر کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ ایران کے لیے ایلچی کے طور پر رچرڈ گرینل کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔ تاہم، ابھی تک ٹرمپ نے ایران کے حوالے سے کسی بھی اہم فیصلہ کا اعلان نہیں کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی تک ایران کے لیے کسی بھی حکومتی اہلکار کی تقرری کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ اسی طرح، ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے، سفارتی تعلقات قائم کرنے، یا ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے حوالے سے بھی کوئی حکمت عملی سامنے نہیں آئی ہے۔ اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ٹرمپ کی ٹیم اور رچرڈ گرینل نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
رچرڈ گرینل کا نام ایران کے لیے خصوصی مندوب کے طور پر سامنے آنے سے یہ سوالات بھی اٹھے ہیں کہ آیا یہ قدم ایران کے ساتھ امریکی تعلقات میں کسی ممکنہ تبدیلی کا اشارہ ہے۔ ایران کے جوہری پروگرام اور مشرق وسطیٰ میں اس کے کردار کے حوالے سے عالمی سطح پر سخت تحفظات پائے جاتے ہیں، اور اس بات کا امکان ہے کہ ٹرمپ کی انتظامیہ اس سلسلے میں نئی حکمت عملی مرتب کرے گی۔
ایران کے لیے رچرڈ گرینل کی ممکنہ تقرری سے امریکہ اور ایران کے تعلقات میں نئی نوعیت کی سفارتکاری کی طرف اشارہ مل سکتا ہے، تاہم اس معاملے پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔