جمعرات, فروری 13, 2025

جنوبی کوریا کے سابق وزیرِ دفاع کی خودکشی کی کوشش، گرفتاری کے بعد حالت خطرے سے باہر

جنوبی کوریا کے سابق وزیرِ دفاع کم یونگ ہیون نے خودکشی کی کوشش کی تاہم وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ ان کی خودکشی کی کوشش اس وقت سامنے آئی جب انہیں مارشل لاء کے نفاذ میں اہم کردار ادا کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، کم یونگ ہیون کو صدر یون سک ییول کے مارشل لاء کے نفاذ کے حوالے سے اہم الزام کا سامنا تھا، جس کی بنا پر انہیں حراست میں لیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق، کم یونگ ہیون نے اپنی گرفتاری کے چند منٹ بعد خود کو مارنے کی کوشش کی۔ وہ سیئول کے ڈونگبو حراستی مرکز میں آدھی رات کے وقت واش روم میں اپنے کپڑوں کے دھاگوں کا استعمال کرتے ہوئے خودکشی کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ تاہم، فوری طور پر انہیں فوراً ہسپتال منتقل کر دیا گیا، اور ان کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

سابق وزیرِ دفاع کی نگرانی اب بھی جاری ہے، اور ان سے مارشل لاء کے نفاذ کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اس بات کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے کہ جنوبی کوریا کے صدر یون سک ییول نے حال ہی میں ملک میں مارشل لاء نافذ کیا تھا، تاہم پارلیمنٹ کی مخالفت اور عوامی احتجاج کے بعد یہ فیصلہ چند گھنٹوں میں واپس لے لیا گیا تھا۔

کم یونگ ہیون کی گرفتاری اور خودکشی کی کوشش نے نہ صرف جنوبی کوریا کی سیاست میں ہلچل مچائی بلکہ ملک کے اندر مارشل لاء کے نفاذ کے حوالے سے جاری سیاسی کشمکش کو بھی اجاگر کیا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب