پاکستان نے سی پیک منصوبے کے تحت چین سے 25.5 ارب ڈالر کی رقم وصول کی ہے۔ یہ تفصیلات قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی گئیں، جو ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی پیک منصوبوں پر پیش رفت اور اس کے تحت حاصل ہونے والی مالی معاونت کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔
دستاویزات کے مطابق، چین کی حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبوں کے لیے فراہم کردہ مالی امداد کے ذریعے پاکستان نے کئی بڑے منصوبے مکمل کیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، چین کے تعاون سے 43 منصوبے، جن کی مجموعی لاگت 24 ارب ڈالر ہے، کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں، سی پیک کے تحت 8 مزید منصوبوں پر کام جاری ہے، جن پر مجموعی لاگت 75 کروڑ 95 لاکھ ڈالر ہے۔ یہ منصوبے پاکستان کی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو رہے ہیں اور ملک کی معیشت کو بہتر بنانے میں معاون ہوں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین نے سی پیک کی افادیت اور اس کے تحت ہونے والی ترقیاتی سرگرمیوں پر اظہارِ خیال کیا۔ اراکین نے اس منصوبے کو خطے کے لیے گیم چینجر قرار دیا اور اس کے مکمل ہونے والے منصوبوں کی تعریف کی۔
سی پیک منصوبے کے تحت توانائی، مواصلات، اور دیگر شعبوں میں ہونے والی ترقی سے پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں تیزی آئی ہے۔ حکومت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ باقی منصوبے بھی جلد مکمل کیے جائیں گے تاکہ عوام ان کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔