شام میں بشار الاسد کا 24 سالہ اقتدار ختم ہوگیا، اور وہ اپنے خاندان کے ہمراہ روس فرار ہو گئے ہیں۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق روس نے شام کی تازہ صورتحال پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست دی ہے۔
روس کے مستقل نائب نمائندے دمتری پولیانسکی نے اس بات کا اظہار کیا کہ روس اُمید کرتا ہے کہ سیکیورٹی کونسل فوراً اجلاس طلب کرے تاکہ شام میں جاری بحران پر عالمی برادری کی توجہ مرکوز کی جا سکے۔ پولیانسکی نے اس موقع پر اسرائیل کے گولان کی پہاڑیوں پر قبضے اور وہاں اقوام متحدہ کے غیر فوجی بفر زون کی صورتحال پر بھی بات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
شام کی بدلتی صورتحال اور بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے اثرات پر بات کرتے ہوئے روس کے نمائندے نے کہا کہ اس تبدیلی کا مشرق وسطیٰ اور عالمی سیاست پر کیا اثرات ہوں گے، اس کا فیصلہ وقت کرے گا۔
دوسری طرف، بشار الاسد شام میں باغیوں کے قبضے کے بعد اپنے خاندان کے ہمراہ طیارے میں روس پہنچے جہاں انھیں سیاسی پناہ دے دی گئی۔ بشار الاسد کا 24 سالہ حکومتی دور ختم ہونے کے بعد شام میں ایک نئی سیاسی صورتحال کا آغاز ہو چکا ہے، جس پر عالمی برادری کی نظریں مرکوز ہیں۔