اسرائیلی فوج کی غزہ میں جاری بمباری کے دوران پناہ گزین کیمپوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں انسانی المیہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق تازہ حملوں میں مزید 40 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کمال عدوان اسپتال کا بجلی کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو گیا ہے، جس سے اسپتال میں جاری علاج معالجے کی سہولتیں بری طرح متاثر ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق حملوں کی وجہ سے آکسیجن پمپس کو شدید نقصان پہنچا ہے، جبکہ ایمرجنسی کے دوران ہونے والے آپریشنز بھی معطل کر دیے گئے ہیں۔ یہ صورتحال زخمیوں کی حالت مزید خراب کر رہی ہے اور انسانی جانوں کے ضیاع میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔
دوسری جانب، ایک ماہ کے تعطل کے بعد قطر نے دوبارہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق قطر کی کوشش ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کے لیے فریقین کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے تاکہ علاقے میں جاری انسانی بحران کو روکا جا سکے۔
غزہ میں موجودہ صورتحال بین الاقوامی برادری کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، جہاں اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر حملے بین الاقوامی انسانی حقوق کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دی جا رہی ہیں۔ عالمی رہنما صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے فوری اقدامات کی اپیل کر رہے ہیں۔