پاکستانی کرکٹ ٹیم نے 22 سال بعد آسٹریلیا کو ان کی سرزمین پر شکست دے کر تاریخ رقم کی۔ پاکستانی فاسٹ بولرز کی شاندار کارکردگی کے باعث کینگروز کو ایڈیلیڈ کے بعد پرتھ میں بھی ہوم گراؤنڈ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ آسٹریلیا کو صرف 140 رنز پر محدود کر کے پاکستان نے یہ ہدف دو وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔
پاکستانی فاسٹ بولرز نے اس میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، خصوصاً حارث رؤف نے سات اوورز میں صرف 24 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں، جس پر انہیں “پلیئر آف دی میچ” اور “پلیئر آف دی سیریز” کا اعزاز دیا گیا۔ حارث رؤف کی شاندار بولنگ کے ساتھ ساتھ، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ نے بھی تین، تین وکٹیں حاصل کیں، جس کے باعث آسٹریلوی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار ہوئی اور صرف 31.5 اوورز میں نو کھلاڑی 140 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان نے اتوار کو تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں 8 وکٹوں سے آسٹریلیا کو شکست دی اور سیریز 2-1 سے اپنے نام کر لی۔ یہ جیت پاکستان کے لیے ایک بڑا سنگ میل ثابت ہوئی، کیونکہ آخری بار 2002 میں وقار یونس کی قیادت میں پاکستان نے آسٹریلیا کو اسی سیریز میں شکست دی تھی۔
پاکستانی اوپنرز نے ذمہ داری سے بیٹنگ کی، خاص طور پر محمد رضوان اور بابر اعظم نے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے محنت کی۔ عبداللہ شفیق 37 رنز بنا کر پہلے کھلاڑی آؤٹ ہوئے، اس کے بعد صائم ایوب نے 42 رنز بنائے، اور پھر کپتان محمد رضوان اور بابر اعظم نے مل کر ٹیم کو فتح تک پہنچایا۔
پاکستان کے فاسٹ بولرز نے آسٹریلیش بیٹنگ لائن کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں دیا، جس کے نتیجے میں آسٹریلیا کی ٹیم جلد ہی مشکلات کا شکار ہو گئی۔ اب دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز ہوگی، جو مزید دلچسپ مقابلے کا پیش خیمہ ثابت ہو گی۔