پیر, فروری 10, 2025

پاکستان کی معیشت پر دباؤ، IMF کا مشن اگلے ہفتے اہم مذاکرات کرے گا۔

اسلام آباد (تنویر ہاشمی، مہتاب حیدر) پاکستان کی معیشت کی کارکردگی میں سنگین انحراف کے بعد، عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) نے اگلے ہفتے اسلام آباد میں ایک ہنگامی مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ موجودہ اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور پاکستان کی حکومت کو منی بجٹ کے نفاذ کے ذریعے اصلاحات کرنے پر زور دیا جا سکے۔

IMF کی اسٹاف ٹیم، جس کی قیادت ناتھن پورٹر کریں گے، 11 نومبر سے 15 نومبر تک پاکستان کا دورہ کرے گی۔ اس دورے کا مقصد پاکستان کے اقتصادی فریم ورک کے حوالے سے تازہ ترین پیشرفت کا جائزہ لینا اور ٹیکس ریونیو کی کمی کو دور کرنے کے لیے حکومتی اقدامات پر بات چیت کرنا ہے۔ ایف بی آر نے حالیہ رپورٹ میں یہ ظاہر کیا ہے کہ جولائی سے دسمبر تک 321 ارب روپے کے ٹیکس خسارے کا امکان ہے، اور پہلے چار ماہ میں ہی 189 ارب روپے کا خسارہ ہو چکا ہے۔

اس مشن کے دوران، IMF کی ٹیم پاکستان کے وزیر خزانہ، وزیر توانائی، وزیر اقتصادی امور اور دیگر اہم حکومتی شخصیات سے مذاکرات کرے گی، جن میں پی آئی اے اور دیگر سرکاری اداروں کی نجکاری کے منصوبوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، سرکلر ڈیبٹ مینجمنٹ پلان اور آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر بھی بات چیت کی جائے گی۔

IMF نے واضح کیا کہ یہ مشن قرض کی اگلی قسط کے لیے جائزہ نہیں لے گا، بلکہ اس کا مقصد پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال اور اصلاحات کی پیش رفت کا جائزہ لینا ہے۔ پاکستان کی معیشت کی کارکردگی میں ہونے والی بڑی خلاف ورزیاں اور مالیاتی اہداف کی عدم تکمیل نے IMF کو یہ فیصلہ کرنے پر مجبور کیا کہ وہ اپنے اعلیٰ سطحی مشن کو پاکستان بھیجے تاکہ ضروری اصلاحات کے نفاذ پر زور دیا جا سکے۔

پاکستان میں اس مشن کے آنے کے بعد، حکومت کو اپنے مالیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہوگی، اور اس کے ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہوگا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے IMF کی شرائط پر عمل درآمد کیا جائے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب