بدھ, فروری 12, 2025

ڈیموکریٹس نے کملا ہیرس کی ناکامی کا قصوروار جوبائیڈن کو ٹھہرا دیا۔

امریکی صدارتی انتخابات میں کملا ہیرس کی ناکامی کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں نے صدر جوبائیڈن پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں شکست کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق، کملا ہیرس کی شکست نے کئی ڈیموکریٹک رہنماؤں کو مایوس اور غصے میں مبتلا کر دیا ہے، اور وہ اس ناکامی کا الزام صدر جوبائیڈن کی پالیسیوں اور حکمت عملی پر عائد کر رہے ہیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ تین ماہ قبل صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرنے والی نائب صدر کملا ہیرس نے اپنی مہم کے دوران صدر جوبائیڈن کی پالیسیوں کو برقرار رکھنے کا وعدہ کیا تھا، جسے مبینہ طور پر ان کی ناکامی کی ایک بڑی وجہ سمجھا جا رہا ہے۔ اس صورتحال کے بعد پارٹی کے اندر کئی رہنما پارٹی کے مستقبل اور قیادت کے حوالے سے سوالات اٹھا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ڈیموکریٹس نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ صدر جوبائیڈن کی ذہنی صحت کے حوالے سے اپنے حامیوں کو مکمل حقیقت سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ مبینہ طور پر جوبائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والے مباحثے کے دوران کچھ ایسی علامات ظاہر ہوئیں جنہوں نے پارٹی میں تشویش پیدا کر دی تھی، اور بعد میں جوبائیڈن کو انتخابی میدان سے پیچھے ہٹنا پڑا۔

ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ جوبائیڈن کو اپنی صحت سے متعلق کوئی بات چھپانی نہیں چاہیے تھی، اور ان کا یہ اقدام کہ وہ بروقت انتخابی عمل سے دور نہیں ہوئے، پارٹی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔ ان کے بقول، کملا ہیرس کی انتخابی مہم میں صدر جوبائیڈن کے ساتھ وفاداری کا مظاہرہ کرنا ان کے لیے نقصان دہ رہا۔ ہیرس کے ایک قریبی معاون نے کہا کہ نائب صدر کی مہم شروع سے ہی اس لیے ناکامی کا شکار ہوئی کیونکہ ان کی پوزیشن ایک غیر مقبول صدر کے وفادار کی رہی، جس نے عوام کے سامنے انہیں تبدیلی کے نمائندے کے بجائے جوبائیڈن کی پالیسیوں کے تسلسل کا حامی بنا دیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اپریل 2023 میں صدر جوبائیڈن نے دوبارہ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا، جس پر کئی ڈیموکریٹس نے شکوک و شبہات کے ساتھ ردعمل دیا تھا۔ اس اعلان نے پارٹی کے اندر اختلافات کو مزید اجاگر کیا ہے، اور اس وقت پارٹی میں اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ مستقبل میں قیادت کیسی ہو اور کیسے حکمت عملی اختیار کی جائے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب