ایلون مسک، جو ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ہیں، دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار ہوتے ہیں، اور امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی نے ان کی دولت میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ امریکی انتخابات کے نتائج کے بعد ایلون مسک کی دولت میں ایک دن میں 26.5 ارب ڈالرز (تقریباً 73 کھرب پاکستانی روپے) کا اضافہ ہوا، جس سے ان کی مجموعی دولت 290 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی۔
ایلون مسک، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے پرجوش حامی ہیں، نے ٹرمپ کی انتخابی مہم میں 11 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کی خطیر رقم عطیہ کی تھی اور مختلف سیاسی ریلیوں میں بھی شرکت کی تھی۔ ان کی حمایت کا نتیجہ اب سامنے آیا ہے، کیونکہ امریکی صدارتی انتخابات کے بعد ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں 14.75 فیصد کا اضافہ ہوا۔ دو دنوں میں اس کمپنی کے حصص کی قیمتوں میں 18.81 فیصد کا اضافہ ہوا، جو مسک کی دولت میں اضافے کا ایک بڑا سبب بنے۔
ٹیسلا کے 21 فیصد حصص کے مالک ایلون مسک کی دولت کا 68 فیصد حصہ ان کے حصص سے جڑا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی سے نہ صرف مسک کو فائدہ ہوا بلکہ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص جیف بیزوز کی دولت میں بھی 7.14 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، اور ان کی مجموعی دولت 228 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی۔
اس کے ساتھ ہی، اوریکل کے شریک بانی لیری ایلیسن کی دولت میں 9.88 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، اور اب وہ 193 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے چوتھے امیر ترین شخص ہیں۔ بل گیٹس، گوگل کے شریک بانی لیری پیج اور سرگئی برن، اور وارن بفٹ کی دولت میں بھی کئی ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے۔ اس پورے منظرنامے نے یہ ثابت کیا ہے کہ امریکی انتخابات کا اثر صرف سیاست تک محدود نہیں، بلکہ عالمی سطح پر کاروباری شخصیات کی دولت میں بھی نمایاں تبدیلیاں لاتا ہے۔