بدھ, فروری 12, 2025

امریکی صدارتی انتخابات: چند جگہوں پر تکنیکی مسائل، زیادہ تر مقامات پر ووٹنگ کا عمل رواں دواں

امریکا میں صدارتی انتخابات کے دوران ووٹنگ کا عمل عمومی طور پر ہموار انداز میں جاری رہا، تاہم چند مقامات پر تکنیکی اور موسمی مسائل کی وجہ سے معمولی تاخیر دیکھنے میں آئی۔ کچھ علاقوں میں موسمی شدت، بیلٹ پرنٹنگ کی غلطیاں اور تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے تھوڑی بہت رکاوٹیں پیش آئیں، مگر مجموعی طور پر ووٹنگ کے عمل میں کوئی بڑا مسئلہ درپیش نہیں آیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق اہم ریاست پنسلوانیا میں ابتدائی اطلاعات آئیں کہ کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر ریپبلکن پارٹی کے مبصرین کو داخلے سے روک دیا گیا تھا، تاہم یہ مسئلہ جلد حل کر لیا گیا۔ اس کے علاوہ پنسلوانیا کی کیمبرایا کاؤنٹی میں ایک جج نے سافٹ ویئر کی خرابی کے باعث پولنگ کا وقت دو گھنٹے بڑھا دیا، جس سے ووٹرز کو سہولت مل گئی اور کوئی بھی شخص ووٹ ڈالے بغیر واپس نہیں گیا۔

الینوائے کی شیمپین کاؤنٹی اور کینٹکی کے شہر لوزیویل میں بھی تکنیکی مسائل کے باعث ووٹنگ میں تھوڑی دیر ہوئی، تاہم یہ مسائل جلد حل کر لیے گئے۔ اس کے علاوہ ایریزونا کے ماریکوپا کاؤنٹی میں ایک پولنگ اسٹیشن پر ایک کارکن کے چابی نہ لانے کے باعث تھوڑی تاخیر ہوئی۔

میزوری میں سیلاب کے باعث کچھ پولنگ اسٹیشن تک رسائی مشکل ہوگئی، مگر وہاں بجلی کے مسائل حل کرنے کے لیے جنریٹرز کا استعمال کیا گیا۔ مختلف ریاستوں میں بارش کے باوجود ووٹرز نے جوش و خروش کے ساتھ قطاروں میں کھڑے ہو کر ووٹنگ کا عمل مکمل کیا۔

جارجیا میں کچھ پولنگ مقامات پر بم کی دھمکیوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں، تاہم ان اطلاعات کو غیر مصدقہ قرار دیا گیا اور تحقیقات جاری ہیں۔ مین ریاست میں تین ہائی اسکولوں میں شوٹنگ کی جھوٹی اطلاعات دی گئیں، لیکن اس سے پولنگ کے عمل میں کوئی خلل نہیں آیا۔

ٹیکساس میں ابتدائی ووٹنگ اور میل کے ذریعے ووٹنگ نے پولنگ کے دن کے عمل کو نسبتاً آسان بنایا ہے۔ اس سال ریکارڈ تعداد میں ووٹرز نے پیشگی ووٹ ڈالے، جن میں جارجیا اور نارتھ کیرولینا جیسے اہم ریاستیں شامل ہیں۔ منگل تک 82 ملین سے زائد ووٹ پہلے ہی ڈالے جا چکے تھے، جو پچھلے صدارتی انتخابات کی مجموعی ووٹنگ کے نصف سے زیادہ ہے۔

امریکا میں یہ انتخابات سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست کے بعد پہلے صدارتی انتخابات ہیں، جن کے دوران غلط معلومات اور انتخابی دھاندلی کے دعوے مزید بڑھ گئے ہیں۔ انتخابی سیکیورٹی کے قومی عہدیداروں نے عوام سے کہا ہے کہ غیر ملکی پروپیگنڈا سے بچیں اور درست معلومات کے لیے سرکاری ذرائع پر اعتماد کریں۔

دریں اثنا، میکسیکو کی سرحد کے قریب ٹیکساس میں غیر قانونی تارکین وطن کا ایک قافلہ بہتر مواقع اور تحفظ کی تلاش میں امریکا کی طرف رواں دواں ہے، جو کملا ہیرس کی ممکنہ جیت کے انتظار میں ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب