غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 37 فلسطینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بیتِ لاحیہ کے علاقے میں ایک گھر پر ہونے والے حملے میں کم از کم 20 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسی طرح، غزہ شہر کے تفح محلے میں ایک اور گھر کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 4 افراد کی شہادت ہوئی۔
مزید تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ وسطی دیر البلاح میں ایک خیمے پر حملے سے 2 فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ وسطی عز زاویدہ میں بھی خیمے پر حملے میں 4 افراد شہید ہوئے۔ خان یونس کے علاقے میں خیموں پر ہونے والے حملے میں 3 فلسطینیوں کی جان چلی گئی۔
رپورٹ کے مطابق، شمالی غزہ میں کمال اردوان اسپتال پر بھی دوبارہ حملہ کیا گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں نوزائیدہ بچے، مریض اور اسپتال کا عملہ بھی شامل ہے، جو کہ اس بربریت کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک ڈرون حملہ بھی کیا جس میں 2 فلسطینی شہید ہوئے۔ اس کے علاوہ، مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں نے متعدد فلسطینی گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ اس حوالے سے اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی آبادکاروں کی کئی تنظیمیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
فلسطینی حکّام کا کہنا ہے کہ اسرائیل روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 12 فلسطینی خاندانوں کو بے گھر کر رہا ہے، جس سے علاقے میں انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔