امریکا کے نئے صدر کا انتخاب آج ہونے جا رہا ہے، جس کے تحت یہ طے ہوگا کہ سپر پاور کی کمان ڈونلڈ ٹرمپ سنبھالیں گے یا کملا ہیرس۔ سینتالیسویں امریکی صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ چند گھنٹوں بعد شروع ہوگی، اور ایک سخت مقابلے کی توقع ہے۔
اب تک سات کروڑ نواسی لاکھ سے زائد امریکی ووٹرز نے قبل از وقت ووٹنگ میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر لیا ہے، جبکہ باقی ووٹرز آج اپنے پسندیدہ امیدوار کا انتخاب کریں گے۔ اس الیکشن میں کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لیے کل 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
امریکا کی 7 اہم سوئنگ ریاستیں اس انتخابی معرکے میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گی۔ ان ریاستوں کی حمایت کسی بھی امیدوار کی فتح کو یقینی بنا سکتی ہے۔ اسی انتخاب میں امریکی عوام ایوان نمائندگان کے 435 ارکان اور 34 سینیٹرز کا بھی انتخاب کریں گے، جو آئندہ امریکی پارلیمنٹ کی تشکیل میں اہم ہوں گے۔
پاکستانی وقت کے مطابق سب سے پہلے پولنگ کا آغاز آج سہ پہر تین بجے ریاست ورمونٹ میں ہوگا۔ امریکا میں 6 مختلف ٹائم زون ہونے کی وجہ سے ہر ریاست میں پولنگ کے آغاز اور اختتام کا وقت مختلف ہے۔
اگر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ فتح حاصل کرتے ہیں تو وہ امریکا کے ان چند صدور میں شامل ہوں گے جنہوں نے شکست کے بعد دوبارہ غیر متواتر مدت کے لیے صدارت کا عہدہ حاصل کیا۔ آج کا دن اس فیصلے کے لیے اہم ثابت ہوگا کہ امریکا کی آئندہ قیادت کس کے ہاتھ میں ہوگی – ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس؟