جاپان کا سب سے بلند اور مشہور پہاڑ ماؤنٹ فیوجی بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے محفوظ نہیں رہا۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، یہ پہاڑ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے جنوب مغرب میں واقع ہے اور اس کی اونچائی 3,776 میٹر (یعنی 12,460 فٹ) ہے، جو اسے جاپان کا سب سے اونچا پہاڑ بناتا ہے۔
عمومًا، ماؤنٹ فیوجی ہر سال اکتوبر کے آغاز سے برف کی ایک موٹی تہہ میں ڈھک جاتا ہے، لیکن رواں سال موسمی تبدیلیوں اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے یہ بلند و بالا پہاڑ اکتوبر کے مہینے میں برف سے عاری رہا۔ رپورٹوں کے مطابق، ماؤنٹ فیوجی پر اس سال تاحال کوئی برف باری نہیں ہوئی، جس کے نتیجے میں ایک 130 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال جاپان میں غیر معمولی گرمی کا مشاہدہ کیا گیا، اور جون سے اگست کے درمیان اوسط درجہ حرارت میں 1.76 ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ تبدیلیاں واضح طور پر موسمیاتی بحران کی علامت ہیں، جس کے اثرات نہ صرف ماؤنٹ فیوجی بلکہ پورے جاپان کی ماحولیاتی حالت پر مرتب ہو رہے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو نہ صرف ماؤنٹ فیوجی بلکہ جاپان کے دیگر پہاڑ بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے مزید خطرات کا سامنا کریں گے، جس کا اثر پانی کی فراہمی، زراعت، اور مقامی زندگی پر بھی پڑ سکتا ہے۔ اس صورت حال نے جاپانی حکومت اور عوام کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے خلاف مزید سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت کا احساس دلایا ہے۔
یہ صورت حال ایک سنگین انتباہ ہے کہ ہم سب کو ماحول کی حفاظت کے لئے مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ نسلوں کے لئے ایک محفوظ اور صحت مند دنیا کو یقینی بنایا جا سکے۔