جمعرات, فروری 13, 2025

بھارت کا کینیڈا کے خلاف امیت شاہ پر لگائے گئے الزامات پر سخت احتجاج۔

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے کینیڈین شہریوں کے خلاف انٹیلی جنس آپریشن کے حوالے سے بیان پر کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ کا ردعمل سامنے آنے کے بعد بھارت نے اپنا باضابطہ جواب پیش کیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت نے امیت شاہ کے خلاف عائد کردہ بے بنیاد الزامات پر کینیڈا کے ساتھ سخت احتجاج کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق، میڈیا میں ان بے بنیاد الزامات کے لیک ہونے سے دو طرفہ تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ بیان کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن کی جانب سے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس کے حوالے سے دیے گئے بیان کے جواب میں آیا، جس میں انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی کو یہ بتایا کہ انہوں نے ہی امریکی اخبار میں امیت شاہ کے نام کی تصدیق کی تھی۔

یہ بھی قابل ذکر ہے کہ کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملے میں کم از کم چار افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس کیس کی تحقیقات میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ دوسری جانب، امریکا نے بھی کینیڈا میں اس سکھ رہنما کے قتل کو ایک سنگین معاملہ قرار دیا ہے، جو اس واقعے کی سنجیدگی کو مزید اجاگر کرتا ہے۔

یہ صورتحال دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی کا باعث بن سکتی ہے، اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ بھارت اور کینیڈا اس معاملے میں کس طرح آگے بڑھتے ہیں۔ بھارت کی جانب سے جاری کردہ احتجاجی بیان اس بات کا مظہر ہے کہ وہ اپنی ساکھ اور اپنے وزیر داخلہ کی عزت کے تحفظ کے لیے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

یہاں تک کہ اگرچہ یہ الزامات بے بنیاد سمجھے جاتے ہیں، لیکن ان کے اثرات دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات پر واضح ہوسکتے ہیں۔ دونوں ممالک کی حکومتیں اس معاملے کے حل کی کوششیں جاری رکھیں گی تاکہ ممکنہ تنازعہ کو کم کیا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب