آئی ایم ایف نے ٹیکس اہداف میں ناکامی کے سبب شارٹ فال پورا کرنے کے لیے منی بجٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ ورچوئل ملاقات کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ٹیکس اہداف میں نظرثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مہینوں میں شارٹ فال کا تخمینہ لگانے کے بعد ممکنہ طور پر 500 ارب روپے کا منی بجٹ پیش کیا جا سکتا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ انہیں رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 188 ارب 80 کروڑ روپے کا شارٹ فال کا سامنا ہے۔ اسلام آباد سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، ایف بی آر کو اس سال کے پہلے چار مہینوں میں 3631 ارب 40 کروڑ روپے کے محصولات جمع کرنے کی ضرورت تھی، لیکن انہوں نے صرف 3442 ارب 60 کروڑ روپے جمع کیے۔
ایف بی آر کی کارکردگی میں یہ کمی آئی ایم ایف کی شرائط اور مالیاتی استحکام کے لیے خطرہ بن سکتی ہے، جس کے نتیجے میں دوسری قسط کی وصولی میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال قومی معیشت کے لیے ایک چیلنج ہے، اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ایف بی آر کے موجودہ چیلنجز میں ٹیکس اصلاحات، بڑھتے ہوئے قرضوں اور مالیاتی خسارے کے مسائل شامل ہیں۔ حکام کو امید ہے کہ منی بجٹ کے ذریعے نہ صرف شارٹ فال کو پورا کیا جائے گا بلکہ ملکی معیشت میں بھی بہتری لائی جا سکے گی۔ حکومت کی جانب سے عوامی مالیات کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کا اعلان جلد متوقع ہے۔