لبنان میں اسرائیلی فوج کو بڑے جانی نقصان کے بعد اسرائیل نے حزب اللّٰہ کے ساتھ جنگ بندی کی تیاری کر لی ہے۔ اسرائیلی سرکاری میڈیا نے جنگ بندی کی تجویز کا مسودہ شائع کیا ہے، جس میں اسرائیل اور لبنان کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق 60 روزہ جنگ بندی کے دوران مکمل عمل درآمد کو حتمی شکل دی جائے گی۔ اسرائیل نے یہ بھی بتایا ہے کہ جنگ بندی کے سات دن کے اندر وہ لبنان سے اپنی فوجیں واپس بلالے گا، جس کے ساتھ ہی لبنانی افواج کی تعیناتی کا عمل دوبارا سے شروع ہو جائے گا۔
نگران لبنانی وزیراعظم نجیب مکاتی نے جنگ بندی کی امید ظاہر کی ہے کہ یہ چند گھنٹوں میں عمل میں آ جائے گی۔ اس دوران وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اسرائیل لبنان جنگ بندی سے متعلق رپورٹیں اور مسودے زیر گردش ہیں، مگر ان میں مذاکرات کی عکاسی نہیں ہوتی۔
ذرائع کے مطابق اسرائیل، حزب اللّٰہ کو دریائے لطانی سے دور دھکیلنے کی کوششوں سے دستبردار ہو رہا ہے، خاص طور پر بھاری جانی نقصان کی وجہ سے۔ فلسطینی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، اس ماہ لبنان اور غزہ میں حماس اور حزب اللّٰہ کی کارروائیوں میں 62 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے اسرائیل کی قیادت پر جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔
یہ صورت حال خطے میں ایک نئے تناؤ کی عکاسی کرتی ہے، اور امن کے قیام کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔