اسرائیلی شہریوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف تقریب کے دوران نعرے بازی کرتے ہوئے انہیں تقریر کرنے سے روکا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب نیتن یاہو ایک تقریب میں خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران حماس کے ساتھ جاری جنگ میں جاں بحق ہونے والے اسرائیلیوں کے خاندانوں نے ان کے سامنے احتجاج کا آغاز کر دیا، جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نیتن یاہو اسٹیج پر موجود ہیں اور تقریر کر رہے ہیں، لیکن اچانک حاضرین میں سے کچھ افراد کھڑے ہو جاتے ہیں اور نعرے لگانے لگتے ہیں۔ احتجاج کرنے والے شہریوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، “کچھ تو شرم کرو!” اس واقعے کے دوران وہاں موجود دیگر لوگوں نے مشتعل شہریوں کو روکنے کی کوشش بھی کی۔
یہ احتجاج اس وقت کی شدت کو ظاہر کرتا ہے جب 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے نتیجے میں 1,200 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے، جبکہ 250 سے زائد لوگوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے عوام میں نیتن یاہو کے خلاف بے چینی بڑھ گئی ہے۔ وزیراعظم کی پالیسیوں اور حکمت عملیوں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عوامی تحفظ اور سیکیورٹی کا معاملہ انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔
یہ صورتحال اسرائیلی حکومت کے لیے چیلنج بن چکی ہے، کیونکہ عوامی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے اور لوگ اپنے تحفظ کے لیے سوالات اٹھا رہے ہیں۔ نیتن یاہو کو اس احتجاج کا سامنا کرنا پڑا، جو کہ اس بات کا عکاس ہے کہ عوام میں موجود مایوسی اور بے چینی کتنی زیادہ ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف نیتن یاہو کی قیادت کے لیے ایک سنگین لمحہ ہے بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کی حمایت حاصل کرنا حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔